"عورت کیا ہے؟ اللہ نے عورت کو کیوں پیدا کیا اور اسے محترمہ کیوں کہا جاتا ہے؟ مکمل اسلامی و معاشرتی تجزیہ"
عورت کیا ہے؟ اللہ نے عورت کو کیوں پیدا کیا؟ اور عورت کو محترمہ کیوں کہتے ہیں؟"
یہ پوسٹ نہ صرف معلوماتی ہے بلکہ جذباتی، روحانی اور معاشرتی اعتبار سے بھی بھرپور ہے۔ آپ اسے اپنی بلاگر یا کسی بھی ویب سائٹ پر آسانی سے لگا سکتی ہیں۔
---
عورت کیا ہے؟ اللہ نے عورت کو کیوں پیدا کیا؟ اور عورت کو محترمہ کیوں کہتے ہیں؟
تعارف
عورت... ایک ایسا لفظ جو صرف چار حروف پر مشتمل ہے، مگر اپنے اندر ایک پوری دنیا سمیٹے ہوئے ہے۔ وہ ایک وجود ہے، جو کسی کی ماں ہے، کسی کی بہن، کسی کی بیوی اور کسی کی بیٹی۔ عورت نہ صرف انسانی معاشرے کا ایک اہم ستون ہے، بلکہ اخلاقی، روحانی اور معاشرتی ترقی کا ذریعہ بھی ہے۔
اللہ تعالیٰ نے عورت کو محض ایک جنس نہیں بلکہ ایک "رحمت"، ایک "نعمت" اور ایک "امانت" بنا کر دنیا میں بھیجا۔ لیکن آج کا انسان اس عظیم ہستی کی حقیقت کو یا تو بھول چکا ہے یا جان کر بھی انجان بن چکا ہے۔ اس مضمون میں ہم عورت کی اصل حقیقت، اس کی تخلیق کی حکمت اور "محترمہ" کہلانے کی وجہ کو تفصیل سے سمجھیں گے۔
---
عورت کیا ہے؟
1.
عورت ایک مکمل شخصیت ہے
عورت کوئی ادھورا وجود نہیں، بلکہ ایک مکمل اور خودمختار شخصیت ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس میں عقل، جذبات، فہم، برداشت، قربانی اور محبت جیسے اعلیٰ ترین اوصاف رکھے ہیں۔ عورت کو نہ صرف زندگی کی زینت کہا گیا ہے بلکہ اُس کے بغیر زندگی کا تصور ہی ادھورا ہے۔
2.
عورت معاشرے کی بنیاد ہے
عورت وہ اکائی ہے جو معاشرے کی تعمیر میں بنیادی کردار ادا کرتی ہے۔ اگر ایک عورت تربیت یافتہ ہو، بااخلاق ہو، تو وہ پورے خاندان کو سنوار دیتی ہے۔ اسی لیے کہا جاتا ہے:
"تم مجھے ایک تعلیم یافتہ عورت دو، میں تمہیں ایک تعلیم یافتہ نسل دوں گا۔"
3.
عورت رشتوں کی پہچان ہے
ماں، بہن، بیٹی، بیوی — یہ تمام رشتے عورت کی پہچان ہیں۔ ہر رشتہ عورت کے وجود سے جڑا ہوا ہے اور ہر رشتہ عورت کے بغیر نامکمل ہے۔
ماں بن کر وہ جنت کا دروازہ بن جاتی ہے،
بیٹی بن کر وہ رحمت بن جاتی ہے،
بہن بن کر وہ سائے کی طرح تحفظ دیتی ہے،
اور بیوی بن کر وہ سکونِ قلب کا ذریعہ بن جاتی ہے۔
---
اللہ نے عورت کو کیوں پیدا کیا؟
1.
انسان کی تکمیل کے لیے
اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام کو پیدا کیا، لیکن جب وہ تنہا تھے تو ان کے لیے حضرت حوّا علیہا السلام کو پیدا فرمایا تاکہ وہ ایک دوسرے کا سکون اور مددگار بنیں۔
جیسا کہ قرآن مجید میں فرمایا گیا:
"اور اسی (اللہ) نے تمہارے لیے تمہارے ہی جنس سے جوڑے بنائے تاکہ تم ان کے پاس سکون پاؤ۔"
(سورۃ الروم، آیت 21)
اللہ نے عورت کو مرد کی خدمت کے لیے نہیں، بلکہ اس کے ساتھ برابر کا مقام دے کر اس کا ساتھی بنایا۔
2.
محبت، شفقت اور رحمت کا ذریعہ
عورت کو اللہ نے ایسی مخلوق بنایا ہے جو محبت بانٹتی ہے، قربانی دیتی ہے اور دوسروں کے لیے جیتی ہے۔
اس کی گود جنت کی پہلی سیڑھی ہے۔
اس کی دعا آسمان چیر کر عرش تک پہنچتی ہے۔
اس کی خاموشی صبر کی مثال ہوتی ہے۔
3.
نسلوں کی پرورش کے لیے
عورت ایک نسل کی بنیاد رکھتی ہے۔ وہ صرف ایک انسان کو جنم نہیں دیتی بلکہ ایک تہذیب، ایک نسل، ایک کردار کو جنم دیتی ہے۔
اس کی گود میں نبی بھی پرورش پاتے ہیں، اور بادشاہ بھی۔
اسی لیے کہا جاتا ہے:
"ایک مرد دنیا بدل سکتا ہے، لیکن عورت نسلیں بدل سکتی ہے۔"
4.
اللہ کی قدرت کا شاہکار
عورت کی جسمانی ساخت، نفسیاتی کیفیت، جذباتی گہرائی — یہ سب اللہ کی قدرت کا مظہر ہیں۔ وہ نازک ہے، مگر کمزور نہیں۔ وہ روتی ہے، مگر برداشت کی انتہا رکھتی ہے۔
اس کی تخلیق میں ربّ کا جمال، جلال اور کمال سب جھلکتا ہے۔
---
عورت کو "محترمہ" کیوں کہا جاتا ہے؟
1.
"محترمہ" کا مطلب کیا ہے؟
"محترمہ" عربی زبان کے لفظ "احترام" سے نکلا ہے، جس کا مطلب ہے عزت والی، باوقار، قابلِ عزت۔
جب عورت کو "محترمہ" کہا جاتا ہے تو یہ محض ایک لفظ نہیں بلکہ اس کے وقار، اس کی عظمت، اس کی حیثیت اور اس کی حرمت کا اعتراف ہوتا ہے۔
2.
عزت عورت کا فطری حق ہے
اللہ تعالیٰ نے قرآن میں عورت کی عزت و حرمت کو کئی جگہوں پر بیان فرمایا۔
مثلاً پردے کا حکم، بدکاری سے بچاؤ، وراثت میں حصہ، مہر کا حق، اور گواہی جیسے معاملات — یہ سب عورت کی عزت و مقام کو واضح کرتے ہیں۔
3.
"محترمہ" کہنے سے عزت بڑھتی ہے
جب کسی کو عزت دی جاتی ہے تو وہ خود کو محفوظ اور قابلِ اعتماد محسوس کرتا ہے۔ عورت کو "محترمہ" کہنے کا مطلب ہے کہ ہم اس کی عزت کرتے ہیں، اس کے کردار کو سراہتے ہیں اور اس کے وقار کو تسلیم کرتے ہیں۔
4.
اسلامی معاشرے میں عورت کا مقام بلند ہے
اسلام وہ پہلا دین ہے جس نے عورت کو وراثت، حقِ تعلیم، حقِ انتخاب، حقِ طلاق، اور حقِ نکاح دیا۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"تم میں سے بہترین وہ ہے جو اپنی عورتوں کے ساتھ بہترین سلوک کرے۔"
(سنن ترمذی)
---
عورت کے کچھ اہم کردار
1. ماں
ماں کا مقام اسلام میں اتنا بلند ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"جنت ماں کے قدموں تلے ہے۔"
ماں صرف پالتی نہیں، بلکہ نسل کی تربیت کرتی ہے۔
اس کے بغیر معاشرہ اندھیرے میں ڈوب جاتا ہے۔
2. بیٹی
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"جس نے دو بیٹیوں کی پرورش کی، ان کی عزت کی، اور ان کی اچھی تربیت کی، وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا۔"
(مسند احمد)
بیٹی کو بوجھ نہیں، رحمت کہا گیا ہے۔ وہ والدین کے لیے نرمی، محبت اور شفقت کا ذریعہ ہے۔
3. بہن
بہن بھائی کے لیے ایک دعا ہے، ایک روشنی ہے۔
وہ چھوٹی ہو تو لاڈلی، بڑی ہو تو ماں جیسی۔
بہن خاندان میں محبت کا مرکز ہوتی ہے۔
4. بیوی
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
"بیویاں تمہارا لباس ہیں، اور تم ان کے لباس ہو۔"
(سورۃ البقرہ، آیت 187)
لباس جیسا تعلق — عزت، حفاظت، سکون، اور خوبصورتی کا۔
بیوی وہ ساتھی ہے جو دکھ میں ساتھ دیتی ہے، اور خوشی میں دعا دیتی ہے۔
---
نتیجہ: عورت کا اصل مقام
عورت کمزور نہیں ہے، بلکہ اللہ کی طرف سے ایک خاص رحمت ہے۔
اسے معاشرے کی زینت سمجھنا چاہیے، بوجھ نہیں۔
اسلام نے عورت کو جو مقام دیا ہے، وہ آج کے جدید معاشروں میں بھی نظر نہیں آتا۔
اگر ہم عورت کو اس کا اصل مقام دیں، تو نہ صرف خاندان سنور جائے گا، بلکہ پورا معاشرہ ترقی کرے گا۔
---
آخری بات:
عورت وہ خوشبو ہے جو صرف خوشبو ہی نہیں دیتی، بلکہ پورے ماحول کو معطر کر دیتی ہے۔
عورت وہ چراغ ہے جو خود جلتا ہے اور دوسروں کو روشنی دیتا ہے۔
عورت وہ دعا ہے جو ماں بن کر ہر لمحہ اپنے بچوں کے لیے مانگتی ہے۔
اور عورت وہ احساس ہے جس کے بغیر محبت کا تصور بھی ناممکن ہے۔
لہٰذا عورت کو صرف عورت نہ سمجھیں —
اسے "محترمہ" کہہ کر عزت دیں،
محبت دیں،
تحفظ دیں،
اور وہ مقام دیں جو اللہ نے اسے عطا فرمایا۔
__#️⃣Hashtag 💫⭐__
#عورت #عورت_کا_مقام #اسلام_اور_عورت #محترمہ #خواتین_کی_عزت #عورت_کی_اہمیت #عورت_کا_احترام #عورت_کی_تخلیق #اسلامی_تعلیمات #قرآن_اور_عورت #خواتین_کا_کردار #اسلام_میں_عورت #Aurat #AuratKaMuqam #AuratKiIzzat #AuratKiTakhleeq #AuratKoMohtarmaKyoon #IslamAurAurat #QuranAurAurat #AuratKiAhmiyat #RespectForWomen #WomenInIslam #Mohtarma
Comments
Post a Comment